Wednesday 17 April 2013

سورة الماعون ---4&5



بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ۝


فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ Ć۝ۙ

So woe to those who pray
تو ایسے نمازیوں کی خرابی ہے

الَّذِيْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُوْنَ Ĉ۝ۙ

[But] who are heedless of their prayer -
جو نماز کی طرف سے غافل رہتے ہیں
----------------------------------------------
یعنی نہیں جانتے کہ نماز کس کی مناجات ہے اور مقصود اس سے کیا ہے اور کس قدر اہتمام کے لائق ہے یہ کیا نماز ہوئی کہ کبھی پڑھی کبھی نہ پڑھی، وقت بےوقت کھڑے ہوگئے، باتوں میں دنیا کے دھندوں میں جان بوجھ کر وقت تنگ کر دیا، پھر پڑھی بھی تو چار ٹکریں لگا لیں۔ کچھ خبر نہیں کس کے رو برو کھڑے ہیں، اور احکم الحاکمین کے دربار میں کس شان سے حاضری دے رہے ہیں۔ کیا خدا صرف ہمارے اٹھنے بیٹھنے، جھک جانے اور سیدھے ہونے کو دیکھتا ہے؟ ہمارے دلوں پر نظر نہیں رکھتا؟ کہ ان میں کہاں تک اخلاص اور خشوع کارنگ موجود ہے۔ یاد رکھو یہ سب صورتیں "عن صلاتھم ساھون" میں درجہ بدرجہ داخل ہیں۔ کما صرح بہ بعض السلف۔
اس مراد وہ لوگ ہیں نماز یا تو پڑھتے ہی نہیں یا پہلے پڑھتے رہے پھر سست ہوگئے یا نماز کو اس کے اپنے مسنون وقت میں نہیں پڑھتے۔ جب جی چاہتا ہے پڑھ لیتے ہیں یا تاخیر سے پڑھنے کو معمول بنا لیتے ہیں یا خشوع خضوع کے ساتھ نہیں پڑھتے۔ یہ سارے ہی مفہوم اس میں آ جاتے ہیں اس لیے نماز کی مذکورہ ساری ہی کوتاہیوں سے بچنا چاہیے۔ کہاں اس مقام پر ذکر کرنے سے یہ بھی واضح ہے کہ نماز میں ان کوتاہیوں کے مرتکب وہی لوگ ہوتے ہیں جو آخرت کی جزا اور حساب کتاب پر یقین نہیں رکھتے۔ اسی لیے منافقین کی ایک صفت یہ بھی بیان کی گئی ہے۔
سورة الماعون ---4&5

(وَاِذَا قَامُوْٓا اِلَى الصَّلٰوةِ قَامُوْا كُسَالٰى ۙ يُرَاۗءُوْنَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُوْنَ اللّٰهَ اِلَّا قَلِيْلًا 4۔ النساء:142

No comments:

Post a Comment